كيا فلاحى كاموں كے ليے مسجد ميں كيسٹيں اور اسلامى كتب فروخت كرنا جائز ہيں تا كہ اس كا نفع فلاحى تنظيم مسلمان فقراء اور يتيموں كى كفالت ميں استعمال كر سكے ؟
مساجد كے اندر خريد و فروخت جائز نہيں، چاہے كتابيں ہوں يا كوئى اور چيز، اور اگرچہ اس كا نفع يتيموں وغيرہ پر ہى صرف كرنا ہو، ليكن مساجد ميں ايك بكس ركھنے ميں كوئى حرج نہيں جس پر اس كتاب كى قيمت لكھ دى جائے، كہ جو بھى كتاب لينا چاہے وہ كتاب لے كر اس كى قيمت بكس ميں ڈال كر كتاب كا نسخہ لے لے، اس ميں نہ تو بھاؤ اور ايجاب و قبول ہو گا.
اللہ تعالى اعلم .