اگر كوئى نصرانى شخص كيمونسٹ ملحد يا بدھ مت مذھب اختيار كر لے تو كيا اس كا ذبح كيا ہوا جانور كھانا جائز ہے، اور اگر يہودى نصرانى بن جائے تو كيا ہم اس كا ذبيحہ كھا سكتے ہيں ؟
فقھاء كرام كا اتفاق ہے كہ اہل كتاب ميں سے جو كوئى شخص بھى اہل كتاب كا دين ترك كر كے كوئى اور دين اختيار كرتا ہے تو اس كا ذبيحہ نہيں كھايا جائےگا، ليكن اگر وہ اپنا دين ترك كر كے اہل كتاب كا دين اختيار كر لے مثلا يہودى عيسائيت اختيار كر لے يا پھر عيسائى يہوديت اختيار كر لے تو جمہور علماء كرام جن ميں احناف، مالكى اورايك قول كے مطابق شافعى اور بالجملہ حنابلہ شامل ہيں كے مطابق اس كا ذبيحہ حلال ہے .