اگر انسان كو دانت درد ہو اور وہ ڈاكٹر كے پاس جائے تو ڈاكٹر اس كے دانتوں يا كھوڑ كى صفائى كرے يا كوئى دانت نكال د ے تو كيا ايسا كرنا اس كے روزے پر اثرانداز ہوگا يا نہيں، اور اگر ڈاكٹر نے سن كردينے كا انجيكشن لگايا تو كيا اس كا روزے پر اثر پڑيگا؟
" سوال ميں جو كچھ ذكر كيا گيا ہے اس كا روزے پركوئى اثر نہيں، بلكہ يہ معاف ہے، ليكن مريض كو چاہيے كہ وہ خون يا دوائى نگلنے سے اجتناب كرے، اور اسى طرح مذكورہ انجيكشن كا بھى روزے كى صحت پر كوئى اثر نہيں.
كيونكہ يہ كھانے پينے كے معنى ميں نہيں، اور اصل ميں روزہ صحيح سلامت ہے " انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.