ايك ايسا شخص پايا جاتا ہے جوحلال مال سےگھر تعمير كركے كسي دوسرے كو فروخت كرديتا ہے، اوران گھروں كوخريدنےوالےسودي رقم سے خريداري كرتےہيں، تو كيا پہلے شخص كو كوئي گناہ ہوگا؟
يہ بات معروف ہے كہ يورپ ميں رہنےوالے اكثر لوگ گھر خريدنے كے ليے قرضہ حاصل كرتےہيں، اوروہ نقد قيمت ادا نہيں كرسكتے.
ورع اورتقوي كےلحاظ سے بہتر يہي ہےكہ اس معاملہ ميں داخل نہ ہوا جائے، ليكن اصل يہي ہے كہ اس شخص كا سودي معاملہ سے كوئي تعلق نہيں اور نہ ہي وہ اس ميں كوئي فريق ہے، اس ليےكہ بنك سود لينےاور خريدار سود دينےوالا ہے.
واللہ اعلم .