ميرے والد كى بيوى نے ميرے سگے بھائى كے بيٹے كو دودھ پلايا ہے ليكن اسے رضعات كى تعداد ميں شك ہے، اسے شك ہے كہ آيا اس رضاعت سے حرمت ثابت ہوگى يا نہيں كيونكہ ميرے اس سگے بھائى كے بيٹے نے ميرى بيٹى سے نكاح كا پيغام بھيجا ہے، برائے مہربانى آپ اس كے متعلق فتوى عنائت فرمائيں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
اس ليے كہ شك پايا جاتا ہے، اور اس عورت كو علم نہيں كہ آيا اس نے بچے كو پانچ رضعات دودھ پلايا ہے يا كہ چار رضعات يا اس سے زائد يا كم، اس ليے اس ميں اصل يہى ہے كہ حرمت ثابت نہيں ہوگى، كيونكہ اصل يہى ہے كہ رضاعت ثابت ہى نہيں ہوئى جس سے حرمت پيدا ہو جائے.
لہذا اس حالت ميں يہ شادى كرنے ميں كوئى حرج نہيں اور يہ مشكوك رضاعت حرام شمار نہيں كى جائيگى.