0 / 0

کیا نجاست سے پاکی حاصل کرنے کے لیے کئی بار دھونا شرط ہے؟

سوال: 163825

اگر بچوں کے کپڑے ناپاک ہوں اور میں انہیں واشنگ مشین میں دھونے کے لیے ڈال دوں؛ تو کیا انہیں صرف ایک بار دھونا کافی ہو گا؟ یا پھر انہیں دو ، تین بار دھونا پڑے گا؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

انسان کا پیشاب ناپاک ہے، اس پر تمام علمائے کرام کا اجماع ہے، جیسے کہ نووی اور ابن المنذر وغیرہ نے اس پر اجماع نقل کیا ہے۔
دیکھیں: "المجموع" (2/567)

شریعت میں نجاست کو دھونے کے لیے معین تعداد کا ذکر صرف کتے کی نجاست کے متعلق ملتا ہے؛ اس لیے کتے کی نجاست کو سات بار دھویا جائے گا اور ان میں سے ایک بار مٹی سے بھی دھونا ہے، جبکہ اس کے علاوہ جتنی بھی نجاستیں ہیں ان سے پاکی حاصل کرنے کے لیے مخصوص تعداد میں دھونے کی شرط نہیں لگائی جاتی؛ صرف اتنا ہے کہ نجاست کو اس وقت تک دھونا ضروری ہے جب تک نجاست زائل نہ ہو جائے، چاہے ایک بار دھونے سے ہی زائل ہو جائے۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"صحیح موقف یہ ہے کہ: صرف ایک بار اس طرح دھونا کافی ہے کہ نجاست زائل ہو جائے اور جگہ پاک ہو جائے، سوائے کتے کی نجاست کے؛ تو اس سے طہارت سابقہ طریقے سے ہی حاصل ہو گی۔ چنانچہ اگر ایک بار دھونے سے نجاست زائل نہیں ہوتی تو دوسری بار یا تیسری بار یا اس سے بھی زیادہ بار دھو سکتا ہے۔" ختم شد
"الشرح الممتع" (1/421)

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے سوال پوچھا گیا کہ:
"کیا خود کار طریقے سے چلنے والی واشنگ مشین میں کپڑے دھونے سے کپڑے پاک ہو جاتے ہیں؟ واضح رہے کہ اس مشین میں کسی بھی شخص کو دخل اندازی کی ضرورت نہیں پڑتی، مشین خود ہی کپڑے دھو دیتی ہے۔"

تو انہوں نے جواب دیا:
"سائلہ کے سوال سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ اس واشنگ مشین کے بارے میں پوچھ رہی ہے جو کہ بجلی سے گھومتی ہے کہ کیا اس میں دھویا ہوا کپڑا پاک ہو گا یا نہیں؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ: اس سے کپڑے پاک ہو جاتے ہیں؛ کیونکہ اس میں موجود پانی نجاست کو صاف کر دیتا ہے، اور یہاں مقصود یہی ہے کہ نجاست زائل ہو جائے، اور وہ چاہے کسی بھی طریقے سے زائل ہو، چنانچہ اگر فرض کریں کہ کسی نے کپڑے چھت پر  پھیلائے اور بارش ہو گئی جس سے کپڑے پر لگی نجاست زائل ہو گئی تو کپڑا پاک ہو گیا ہے؛ کیونکہ نجاست سے پاکی حاصل کرنے کے لیے نیت شرط نہیں ہوتی۔" ختم شد
" فتاوى نور على الدرب"

اسی طرح فتاوی "اللجنة الدائمة" (4/196) میں ہے کہ:
"کپڑوں کو جب پاک پانی میں ڈالا جائے اور انہیں اتنا دھویا جائے کہ نجاست کے اثرات زائل ہو جائیں تو کتے کی نجاست سمیت سب کی سب نجاستوں سے کپڑا پاک ہو جائے گا، لیکن کتے کی نجاست کی صورت میں سات بار دھونا شرط ہے۔
الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز … الشیخ عبد العزیز آل الشیخ … الشیخ صالح الفوزان … الشیخ بکر ابو زید " ختم شد

اس لیے اگر ناپاک کپڑے کو واشنگ مشین میں ڈالا جائے اور اس سے نجاست کے اثرات بھی زائل ہو جائیں تو اس طرح ناپاک کپڑا پاک ہو جائے گا۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android