جب عورت اپنے خاوند کومسجد میں باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصہ ہو توکیا وہ اس بنا پر گنہگار ہوگي اس لیے کہ خاوند کا حق زيادہ ہے ؟
الحمدللہ
جب خاوند کے حرام کردہ کام کا ارتکاب کرے مثلا باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی ، یا نشہ کرنا ، یا پھر رات بھر جاگنا ، توعورت اس پر اپنے خاوند کونصیحت کرے تواس میں وہ گنہگار نہیں بلکہ وہ عنداللہ ماجور ہوگي ۔
اوراس میں مشروع یہ ہے کہ نصیحت کرنے میں رویہ نرم ہو اوراسلوب بھی اچھا اوربہتر استعمال کیا جائے ، اس لیے کہ ایسا کرنے میں اس کی قبولیت زيادہ ہوگي اورفائدہ بھی ہوگا ۔ ان شاء اللہ ۔ .