بعض گاڑیوں میں ٹیپ کے سپیکر سواریوں کے قدموں کر برابر ہیں ۔ اور بعض اوقات جوتے اور پاؤں ان سپیکروں پر بھی رکھے جاتے ہيں تو کیا جب اسے چلایا جاۓ گا تواس میں کتاب اللہ کی توھین کا پہلوتو نہیں نکلتا ؟
اگرتو ایسے ہی جیسا کہ آپ نے ذکر کیا کہ سپیکر پاؤں کے نیچے یا پھر قدموں کے برابر ہیں تو پھر قرآن مجید کی تلاوت نہ لگائ جاۓ ، اس لیے کہ قرآن مجید کا اس طرح ہونا کہ وہ پاؤں کے نیچےیابرابر سے سنا جاۓ اس میں کوئ شک نہیں کہ اس میں توھین کا پہلونکلتا ہے ۔
اگر قرآن کریم کی تلاوت سننا ہی ہے تو پھر سپیکر پاؤں کے برابر یا نیچے سے اوپر اٹھالینے چاہیں ۔ .