جب توبہ كرنے والا شخص توبہ كى شروط پورى كرتے ہوئے توبہ كرے تو كيا وہ يہ يقين اور قطعى فيصلہ كر سكتا ہے كہ اس كى توبہ قبول ہو گئى ہے، يا اسے صرف قبوليت كى اميد ركھنى چاہيے ؟
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
نہيں، صرف اميد ركھے، اور كوئى شخص بھى توبہ كى قبوليت كا قطعى فيصلہ نہيں كر سكتا. انتھى
واللہ اعلم .