1,055

نماز کے بعد پیشانی سے مٹی صاف کرنے کا حکم

سوال: 121255

ایک شخص کو ہم نے کہتے ہوئے سنا وہ کہہ رہا تھا کہ: نماز کے بعد پیشانی سے مٹی صاف کرنا مکروہ ہے، تو کیا اس بات کی کوئی دلیل ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

"ہمارے علم کے مطابق ایسی کوئی دلیل نہیں ہے، البتہ سلام پھیرنے سے پہلے یہ کام کرنا مکروہ ہے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فجر کی نماز میں سلام پھیرا ، اس رات کو بارش بھی ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی پیشانی پر پانی اور مٹی کے نشانات تھے، تو اس سے معلوم ہوا کہ افضل یہ ہے کہ نماز سے فراغت پانے سے پہلے پیشانی کی مٹی وغیرہ کو صاف نہ کیا جائے۔"

فضیلۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز

تحفۃ الاخوان، صفحہ: (61)

واللہ اعلم

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android