0 / 0

ایسے کمرے میں جہاں قرآن مجید ہو خاوند کا اپنی اہلیہ سے جسمانی تعلقات قائم کرنا

سوال: 193172

ایسے کمرے میں جہاں قرآن مجید ہو خاوند کا اپنی اہلیہ سے جسمانی تعلقات قائم کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیونکہ کوئی اور کمرہ ہے ہی نہیں، تو کیا یہ قرآن کریم کی بے حرمتی ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

قرآن کریم کا احترام کرنا واجب ہے اس پر تمام علمائے کرام کا اجماع ہے۔

علامہ نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"علمائے کرام کا مصحف کے احترام اور اس کی حفاظت کرنے پر اجماع ہے۔" ختم شد
" المجموع " (2/85)

دوم:
علمائے کرام نے متعدد صورتیں ذکر کی ہیں جن میں قرآن کریم کی بے ادبی ہوتی ہے، مثلاً:

قرآن کریم کو [نعوذ باللہ] زمین پر پھینکنا، یا گندگی والی جگہ پر رکھنا، یا پاؤں سے روندنا، یا اس پر تھوکنا وغیرہ جیسی دیگر ایسی صورتیں جن میں کلام الہی کی تحقیر اور بے ادبی ہے۔

مذکورہ صورتوں میں ایسی کوئی صورت نہیں ہے کہ جس کمرے میں قرآن کریم ہو اس کمرے میں اپنی بیوی سے جماع کرنا قرآن کریم کی بے حرمتی ہو، چاہے اس کے علاوہ کوئی کمرہ ہو یا نہ ہو؛ کسی صورت میں یہ بے حرمتی میں نہیں آتا۔

اور یہ بات تو سب کے علم میں ہے کہ عام طور پر مسلمانوں کے گھروں میں قرآن مجید ہوتے ہیں، اور ہمیں کسی بھی ایسے عالم دین کے بارے میں علم نہیں ہے کہ انہوں نے یہ بات قرآن کریم کے ادب کے پیرائے میں کی ہو کہ جس کمرے میں قرآن کریم ہو وہاں بیوی سے ہمبستری نہیں کرنی، اگر یہ بات ان کے ہاں ہوتی تو وہ اس مسئلے کو بھی اسی طرح ضرور بیان کرتے جیسے انہوں نے دیگر مسائل کو ذکر کیا ہے، چنانچہ اہل علم نے اس بارے میں کوئی ایسی بات ذکر نہیں کی ہے، اس لیے اس کا حکم اصل اور بنیادی طور پر وہی رہے گا ۔

ایک آدمی نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: "کیا میں اس چادر پر قرآن مجید رکھ سکتا ہوں جس پر اپنی اہلیہ سے تعلقات قائم کرتا ہوں؟ تو انہوں نے کہا: ہاں" اس اثر کو عبد الرزاق نے مصنف (2/171) میں اور ابن ابو داود نے "المصاحف" (446)میں ذکر کیا ہے۔

تفصیلات کے لیے آپ عبد اللہ یوسف جدیع کی کتاب: "المقدمات الأساسية في علوم القرآن" کے صفحہ (562) سے آگے کا مطالعہ کریں۔

دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (3/67) میں ہے کہ:
ایک سائل نے اسی سوال سے ملتا جلتا ایک سوال پوچھا کہ: کیا قرآن کریم کو بیڈ روم میں رکھنا جائز ہے؟ اسی طرح سونے سے قبل بستر میں لے کر پڑھنا جائز ہے، ایسے ہی قرآن کریم کو لوہے کے صندوق میں رکھ کر بیڈ روم میں رکھنا جائز ہے؟
انہوں نے جواب دیا:
"انسان کے لیے بیڈ روم اور بستر میں قرآن کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے بشرطیکہ جنبی نہ ہو، اور قرآن کریم سے تلاوت وضو کر کے کرے۔" ختم شد

اگر بیڈ روم میں قرآن کریم کو رکھنا حرام ہوتا کہ جہاں بیوی سے تعلقات بھی قائم ہوتے ہیں تو وہ اس چیز کو ضرور بیان کرتے ، اسے بیان کیے بغیر نہ چھوڑتے کیونکہ لوگوں کو اس کیفیت کا بہت زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android