0 / 0

اپنی اہلیہ کے لیے قرآنی تعویذ تیار کر کے دیا۔

سوال: 20207

دو سال قبل میری اہلیہ نے مجھ سے قرآنی تعویذ بنا کر دینے کا کہا تو میں نے انہیں بنا کر دے دیا، لیکن پھر میں نے سوال نمبر: (11788 ) میں دیکھا تو مجھے علم ہوا کہ تعویذ پہننا شرک ہے، مجھے اس وقت علم نہیں تھا کہ تعویذ پہننا شرک ہے، تو کیا میں اب بھی مشرک شمار ہوں گا؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر تعویذ قرآنی آیات یا نبوی دعاؤں سے ہٹ کر ہو یا پھر تعویذ میں جادوئی طلسم اور غیر مفہوم عبارتیں ہوں تو علمائے کرام اس بات پر متفق ہیں کہ اسے پہننا حرام ہے، اور یہ شرک ہے۔ لیکن اگر تعویذ قرآنی آیات یا نبوی دعاؤں پر مشتمل ہو تو اس کے متعلق سلف صالحین میں مختلف آرا ہیں، صحیح موقف یہی ہے کہ یہ بھی حرام ہے۔

دائمی فتوی کمیٹی کے علمائے کرام کہتے ہیں:
"اگر تعویذ قرآن کریم سے ہٹ کر کسی اور چیز کا ہو تو یہ حرام ہے، لیکن جب تعویذ قرآنی آیت پر مشتمل ہو تو کچھ اہل علم اسے جائز کہتے ہیں اور کچھ اسے منع قرار دیتے ہیں، تاہم احادیث کے عموم اور سد الذرائع کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے منع قرار دینا راجح ہے۔" ختم شد
" فتاوى اللجنة الدائمة " ( 1 / 212 )

اس لیے آپ پر اور آپ سے تعویذ طلب کرنے والی بیوی پر لازمی ہے کہ اس تعویذ کو فوری طور پر اتار دے اور اسے جلا دے، آپ نے بتلایا ہے کہ آپ نے یہ کام جس وقت کیا تھا اس وقت آپ کو اس عمل کے شرک ہونے کا علم نہیں تھا، اس لیے آپ کو مشرک تو شمار نہیں کیا جائے گا، اور نہ ہی اس فعل کی وجہ سے گناہ گار ہوں گے؛ کیونکہ آپ کا شرک یا گناہ کرنے کا ارادہ ہی نہیں تھا، فرمانِ باری تعالی ہے:

وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِنْ مَا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ
 ترجمہ: تم سے غیر ارادی طور پر جو کچھ ہو جائے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں، البتہ گناہ وہ ہے جس کا تم ارادہ دل سے کرو ۔[الاحزاب: 5]
رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا
ترجمہ: اے ہمارے پروردگار! اگر ہم بھول جائیں یا غلطی کر لیں تو ہمارا مواخذہ نہ فرما۔ [البقرۃ: 286]

اور نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (میری امت سے غیر ارادی کام، بھول چوک اور جبری حالت میں کیے گئے کاموں کو معاف کر دیا گیا ہے۔) تو یہ دلائل اس چیز پر دلالت کرتے ہیں کہ جو شخص نافرمانی کا عمل کرے لیکن اسے یہ علم نہ ہو کہ یہ نافرمانی ہے تو اس پر کچھ نہیں ہے، یقیناً اللہ تعالی نے اسے معاف کر دیا ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android