8,829

عصر كے بعد نماز قضاء كرنى

سوال: 20338

نماز عصر كے فورا بعد نماز قضاء كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جس كسى شخص كى بھى نيند يا بھول جانے كى بنا پر فرضى نماز رہ جائے تو جب بھى ياد آئے اسى وقت اس كى قضاء كرنى واجب ہو گى، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جو كوئى بھى نماز بھول جائے يا اس سے سويا رہے تو جب بھى ياد آئے اسى وقت نماز ادا كرے، اس كے علاوہ اس كا كوئى كفارہ نہيں "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 572 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1564 ).

اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے ظہر كى سنتوں كى قضاء نماز عصر كے بعد ادا كى تھى.

صحيح بخارى حديث نمبر ( 4370 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 834 ).

امام نووى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

فوت شدہ سنتوں كى قضاء كرنے ميں يہ صريح حديث ہے، چنانچہ فرضوں كى قضاء تو بالاولى ہو گى.

چنانچہ اگر كوئى شخص نماز سے سويا رہے يا پھر وہ نماز ادا كرنا بھول جائے اور اسے نماز عصر كے بعد ياد آئے تو اس پر اس وقت نماز ادا كرنا واجب ہو گى.

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android