0 / 0

كوئى چيز بنانے كا معاہدہ كرنا

سوال: 2146

كسى چيز كے بنانے كا معاہدہ كيا ہے؟ اور اس كا كيا حكم ہے؟ اور اس كى شروط كيا ہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

كسى چيز كو بنانے كا معاہدہ – جو كہ كام اور بعينہ چيز كے ذمہ پر لاگو ہوتا ہے- جب اس ميں معاہدہ كے اركان اور شروط پائى جائيں تو طرفين كو لازم ہوتا ہے.

دوم:

كسى چيز كو تيار كرنے كے معاہدہ ميں مندرجہ ذيل شروط كا ہونا ضرورى ہے:

ا – بنائى جانے والى چيز كى جنس اور اس كى قسم اور مقدار اور اس كے مطلوبہ اوصاف بيان ہوں.

ب – اس ميں مدت كى تحديد كى گئى ہو.

سوم:

كسى چيز كى تيارى كے معاہدہ ميں مكمل رقم ادھار كرنى جائز ہے، يا پھر مدت محدودہ ميں قسطوں ميں ادائيگى كى جاسكتى ہے.

چہارم:

كسى چيز كى تيارى كے معاہدہ ميں بطور سزا كوئى شرط ركھنى جائز ہے جس پر طرفين متفق ہوں جب تك اس ميں كوئى سخت حالات نہ پيش آجائيں.

واللہ تعالى اعلم.

ماخذ

ديكھيں: مجمع الفقہ الاسلامى صفحہ نمبر ( 144 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android