6,565

كسى نے ہوا خارج ہونے كى خبر دى

سوال: 21659

اگر كسى معتبر اور ثقہ شخص كو كوئى بتائے كہ آپ كى ہوا خارج ہوئى ہے، تو كيا اس كى بات تسليم كى جائيگى يا نہيں ـ جيسا كہ بعض يمنيوں نے اس كا فتوى بھى ديا ہے ـ ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ابن حجر ہيتمى رحمہ اللہ تعالى سے مندرجہ بالا سوال دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:

" صحيح يہى ہے كہ اس كے ليے قبول كرنى لازم ہے، اور يہ خيال كہ اس كى خبر يقين كا فائدہ نہيں دے گى، بلكہ ظن كا فائدہ دےگى، اور يقينى طہر ظن حدث كے ساتھ باطل نہيں ہوتا.

اس زعم اور نظريہ كو يہ چيز باطل كرتى ہے كہ: اگر وہ اسے خبر دے كہ پانى ميں نجاست گرى ہوئى تھى، تو مذكورہ علت كے باوجو اس كى خبر قبول كرنى لازم ہے.

اس كى توجيہ يہ ہے كہ: اگرچہ يہ ظن ہے، ليكن بہت سے ابواب ميں شرعى يقين كے قائم مقام ہے.

اللہ سبحانہ وتعالى ہى زيادہ علم ركھنے والا ہے.

حوالہ جات

ماخذ

ديكھيں: الفتاوى المھمۃ الكبرى ( 1 / 36 )

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android