5,449

خاوند کوباجماعت نماز ادا کرنے کی نصیحت کرنا

سوال: 22105

جب عورت اپنے خاوند کومسجد میں باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصہ ہو توکیا وہ اس بنا پر گنہگار ہوگي اس لیے کہ خاوند کا حق زيادہ ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

جب خاوند کے حرام کردہ کام کا ارتکاب کرے مثلا باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی ، یا نشہ کرنا ، یا پھر رات بھر جاگنا ، توعورت اس پر اپنے خاوند کونصیحت کرے تواس میں وہ گنہگار نہیں بلکہ وہ عنداللہ ماجور ہوگي ۔

اوراس میں مشروع یہ ہے کہ نصیحت کرنے میں رویہ نرم ہو اوراسلوب بھی اچھا اوربہتر استعمال کیا جائے ، اس لیے کہ ایسا کرنے میں اس کی قبولیت زيادہ ہوگي اورفائدہ بھی ہوگا ۔ ان شاء اللہ ۔ .

حوالہ جات

ماخذ

فضیلۃ الشیخ عبدالعزيز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی دیکھیں میگزين : المجلۃ الحسبۃ عدد نمبر ( 39 ) ص نمبر ( 15 ) ۔

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android