کیا میقات سےاحرام باندھتے وقت آدمی کے لیے ناخن کاٹنے جائز ہيں ؟ یا قربانی کرنے تک ناخن کاٹنے جائز نہیں ؟
حالت احرام میں ناخن کاٹنا
سوال: 26715
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب احرام سے قبل یہ فعل کیا جائے تواس میں کوئي حرج نہیں ، لیکن اگروہ قربانی کرنا چاہے اورعشرہ ذی الحجہ شروع ہوچکا ہوتواس کےلیے ایسا کرنا جائز نہیں ، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے ، اوراحرام کی نیت کرلینے کے بعد بھی مطلقا ایسا کرنا جائز نہيں ہے کیونکہ احرام کی حالت میں نہ توناخن کاٹے جاسکتے اورنہ ہی وہ اپنے بال کاٹ سکتا ہے ، مگرجب وہ عمرہ میں طواف اورسعی سے فارغ ہوتوسرکے بال منڈا یا چھوٹے کرانے کی بنا پراحرام سے حلال ہوجائے ۔
اوراسی طرح حج میں جمرہ عقبہ کوکنکریاں مارنے کے بعد اس کے لیے سرمنڈانا یا بال چھوٹے کروانا مشروع ہے ، اورسرمنڈانا افضل اوربہتر ہے ، پھر وہ حلال ہوجاتا ہے چاہے یہ ذبح کرنے سے قبل یا بعد میں یہ برابر ہے اورجب میسر ہوتو ذبح کرنے کےبعد افضل اوربہتر ہے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پراپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ .
ماخذ:
دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 11 / 178 ) ۔