8,838

كيا وضوء ميں ہئير كلر پر مسح كرنا جائز ہے ؟

سوال: 33724

اگر عورت نيل پالش لگائے تو وضوء كرنے سے قبل اسے اتارنا ضرورى ہے، ليكن ہيئر كلر كے متعلق كيا حكم ہے، آيا وضوء ميں سر پر مسح كرنے سے قبل اسے اتارنا ضرورى ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ سر پر مہندى وغيرہ لگانا وضوء كرنے ميں اثر انداز نہيں ہوتى، بلكہ اس پر مسح كرنا كافى ہے.

شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

" جب عورت سر پر مہندى وغيرہ كا ليپ كرے تو وہ اس پر مسح كرےگى اور اس مہندى كو اتارنے كى كوئى ضرورت نہيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے احرام كى حالت ميں ليپ كر ركھا تھا، چنانچہ سر پر جو ليپ كيا جائے وہ اس كے تابع ہے، يعنى سر كے تابع ہے، يہ اس بات كى دليل ہے كہ سر كى تطہير ميں سہولت ہے.

ديكھيں: الشرح الممتع للشيخ ابن عثيمين ( 1 / 196 ) فتاوى المراۃ المسلمۃ.

تلبيد سے مراد يہ ہے كہ مہندى كى طرح كا كوئى اور مادہ بالوں پر لگايا جائے جس سے بال چپك جائيں.

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android