4,060

غلطی سے گیارہ تاریخ کوہی واپس چلاگیا

سوال: 34761

جس نے اس گمان سے بارہ تاریخ کی کنکریاں نہ ماریں کہ جلدی کا معنی یہی ہے اورطواف وداع کیے بغیر ہی واپس چلا گیا تواس کے حج کا حکم کیا ہوگا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:

"اس کا حج صحیح ہے ، اس لیے کہ اس نے ارکان حج میں سے کوئی رکن نہيں چھوڑا ، لیکن اگر اس نے بارہ تاریخ کی رات منی میں بسر نہيں کی تواس نے حج کے تین واجبات ترک کیے ہیں :

پہلا واجب : بارہ تاریخ کی رات منی میں بسرکرنا ۔

دوسرا واجب : بارہ تاریخ کی کنکریاں مارنا ۔

تیسرا واجب : طواف وداع کرنا ۔

اوراس پران میں سے ہرایک کا ایک دم واجب ہوگا اوروہ مکہ میں ذبح کرکے فقراء میں تقسیم کیا جائے گا ۔

دیکھیں : "فتاوی ارکان الاسلام" صفحہ ( 566 ) ۔

كيونكہ جس نے بهى واجبات حج ميں سے كوئى واجب ترك كيا تو اس پر ايك دم لازم آتا ہے، اور وہ يہ مكہ ميں ذبح كر كے مكہ كے فقراء ميں تقسيم كرے.

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android