9,553

عقد نکاح لکھنا شرط نہيں بلکہ یہ الفاظ سے ہی ہوجاتا ہے

سوال: 364

کیا زبانی طور پر بھی عقد نکاح ہوسکتا ہے یا کہ لکھنا ضروری ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

لوگوں میں ہونے والے معاملات اورمعاہدے لکھنا تو صرف توثیق اورتصدیق کا ایک وسیلہ ہیں نہ کہ عقد صحیح ہونے کی شرط ، یعنی لکھنے کے بغیر بھی یہ صحیح ہیں ، توعقد نکاح لڑکی کے ولی کے ایجاب مثلا میں نے اپنی بیٹی کی تجھ سے شادی کی ، اورخاوند کی جانب سے اسے قبول کو نکاح کہتے ہیں ، اور اس میں لکھنے کی کوئي شرط نہیں ۔

لیکن اگر لکھ لیا جائے تو یہ ایک مستحسن اقدام ہے تا کہ اس نکاح کی تصدیق اورتوثیق ہوسکے اورخاص کرہمارے اس دور میں ، اللہ تعالی ہی مدد و تعاون کرنے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android