
عقیدہ
کیا اسلامی شریعت لوگوں کی تمام تر ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے؟
محفوظ کریںدین اسلام میں کتنے درجے ہیں؟
دین اسلام میں تین درجات ہیں: اسلام، ایمان، اور احسان۔ ان میں سے ہر درجے کا مخصوص مفہوم اور معنی ہے، اور اس کے ارکان بھی ہیں، جن کی تفصیلات آپ کو مفصل جواب میں ملیں گی۔محفوظ کریںقیامت کے دن شفاعت
محفوظ کریںانبیائے کرام کی معصومیت
انبیائے کرام تبلیغ رسالت کے حوالے سے معصوم عن الخطا ہیں، لہذا اللہ تعالی نے ان کی جانب جو بھی وحی کی اس میں سے کسی بات کو نہیں چھپاتے، اور نہ ہی اپنی طرف سے کچھ اضافہ کرتے ہیں۔ جبکہ بطور انسان ان سے غلطی ہو سکتی ہے، تاہم انبیائے کرام سے بطور انسان بھی کبیرہ گناہ نہیں ہوتا، اسی طرح رسالت اور وحی سے متعلقہ امور میں غلطی کا امکان نہیں ہوتا۔ بعض دنیاوی امور میں غیر ارادی غلطی ان سے ہو سکتی ہے، ان تمام امور کی تفصیلات مکمل جواب میں ملاحظہ کریں۔محفوظ کریںشفاعت کی اقسام
شفاعت: کسی کے فائدے یا نقصان سے بچاؤ کے لیے درمیان میں ثالثی کا کردار ادا کرنا شفاعت کہلاتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: ایسی شفاعت جو قیامت کے دن آخرت میں ہو گی۔ دوسری قسم: ایسی شفاعت جو دنیاوی امور میں کی جاتی ہے، دونوں قسموں کی شرائط اور اقسام ہیں، ان کی تفصیلات جاننے کے لیے مکمل جواب ملاحظہ کریں۔محفوظ کریںگناہوں کے ارتکاب یا واجبات ترک کرنے کے لیے تقدیر کو بطور عذر پیش کرنے کا حکم
1- گناہوں کے ارتکاب یا نیکیوں کو ترک کرنے کے لیے تقدیر کو دلیل بنانا شرعی، عقلی اور زمینی شواہد کی رو سے بالکل بے بنیاد بات ہے۔ 2- جس وقت انسان کو کوئی تکلیف پہنچے مثلاً: غربت، بیماری، قریبی رشتہ دار کی وفات، کھیتی تباہ ہو جانا، مالی نقصان ہو جانا، اور قتل خطا وغیرہ ہو تو تقدیر کو دلیل بنا سکتے ہیں۔ 3- کچھ علمائے کرام نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی شخص گناہ سے توبہ تائب ہو جائے اور کوئی توبہ کرنے کے بعد ماضی کی غلطی پر عار دلائے تو یہ شخص بھی تقدیر کو اپنے لیے دلیل بنا سکتا ہے۔محفوظ کریںغیر مسلموں سے محبت کا حکم
محفوظ کریںفرشتے کون ہیں؟
محفوظ کریںکیا تقدیر میں تبدیلی ممکن ہے؟ جب تقدیر ہم پر مسلط ہے تو ہمیں اختیار کیسا؟
محفوظ کریںعذابِ قبر کے تفصیلی اسباب
1-عذاب قبر کا سبب بننے والے گناہ: اللہ تعالی کے ساتھ شرک کرنا، نفاق، اللہ کی شریعت کو بدلنا، پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا، لوگوں کی چغلی اور غیبت کرنا، جھوٹ بولنا، قرآن کریم کو سیکھنے کے بعد توجہ نہ دینا، فرض نمازیں سو کر گزار دینا، سود کھانا، زنا کرنا، لوگوں کو نیکی کا کہنا اور خود اپنے آپ کو بھول جانا، رمضان میں بغیر عذر کے روزہ توڑنا، مال غنیمت میں سے خیانت کرنا، مرد کا ٹخنوں سے نیچے لباس رکھنا، حاجیوں کی چوری کرنا، جانور کو قید کر کے تکلیف دینا، اور قرض نہ لوٹانا۔محفوظ کریں